حریت کانفرنس (ع) کے چیرمین اور متحدہ مجلس علماء جموں وکشمیر کے امیر
میرواعظ مولوی عمر فاروق نے مسئلہ کشمیر کو ایک زندہ حقیقت قرار دیتے ہوئے
کہا کہ اس حقیقت کو دنیا کی کوئی بھی طاقت جھٹلا نہیں سکتی اور کشمیر ہو یا
ہندوستان اس مسئلہ کے حل کے حق میں آوازیں اٹھتی رہیں گے لیکن اس کا یہ
قطعی مطلب نہیں ہے کہ جو کوئی بھی مسئلہ کشمیر کے حل کی بات کرے گا اُس پر
حکومت ہند غداری کا لیبل چسپان کرے گی۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ جموں وکشمیر کے حوالے سے طاقت، تشدد، کرفیو اور
گرفتاریوں کے بل پر یہاں کے عوام کی آواز دبانا حکومت کی
پالیسی بن گئی ہے
اور جب ہندوستان میں کوئی مسئلہ کشمیر کے حل کے حق میں آواز بلند کرتا ہے
تو اس پر ملک دشمنی کا مقدمہ چلایا جاتا ہے ۔
کئی روز کی مسلسل نظر بندی اور نماز جمعہ سے محض چند گھنٹے قبل رہائی کے
بعد گرمائی دارالحکومت سری نگر کی تاریخی و مرکزی جامع مسجد میں نماز جمعہ
سے قبل ایک بھاری اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے حریت چیرمین نے کہا کہ جموں
وکشمیر کو عملاً ایک پولیس سٹیٹ میں تبدیل کردیا گیا ہے جہاں طاقت کے بل پر
ہمارے سیاسی اور مذہبی حقوق سلب کرلئے گئے ہیں اور یہاں کے عوام کے
احساسات اور جذبات کو طاقت کے بل پر دبایا جارہا ہے ۔